گئودان ناول از پریم چند Pdf
"گئودان" پریم چند کا سے آخری ناول ہے جو کہ 1936ء میں شائع ہوا۔ ناقدینِ ادب گئودان کو اردو ہندی کا بہترین شاہکار قرار دیتے ہیں۔ اس ناول میں پریم چند نے کسانوں کی دکھ درد بھری زندگی کو موضوع بنایا ہے۔ "گئودان" بھی پہلے ہندی میں شائع ہوا تھا بعد ازاں اس ناول کو اردو قالب میں ڈھالا گیا۔ تاہم آپ اسے ایک اردو ناول مان سکتے ہیں۔ "گئودان" کو اردو ادب کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت حاصل ہے۔
پریم چند "گئودان" میں ادب کو زندگی کی تنقید اور تصویر بنا کر پیش کرتے ہیں، وہ حقائق اس انداز سے سامنے لاتے ہیں کہ ایک ہندوستانی کسان کی سماجی و معاشی قدریں نمایاں ہو جاتی ہیں اور دوسری طرف وہ اس امر کی بھی کوشش کرتے ہیں کہ ان حقائق سے زندگی و سماج کو ان قدروں تک لے جائیں جن کو وہ بلندی اور عظمتِ حیات کا حامل سمجھتے ہیں۔
پریم چند زندگی اور خصوصاَ دیہاتی زندگی کے مختلف مسائل کو بڑی عمدگی کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور نہ صرف پیش کرتے ہیں بلکہ ان کو خوب سمجھنے اور سمجھانے کی کوشش بھی کرتے ہیں۔ بلاشبہ "گئودان" ان کی بلند تصانیف میں ایک عظیم تصنیف ہے جس میں قومی اور سیاسی مقاصد فنی انداز سے پیش کیے گئے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: (شعر شور انگیز 4 جلدیں از شمس الرحمٰن فاروقی)
"گئودان" کی خوبی یہ ہے کہ اس میں انسانی زندگی کی ہلچل نظر آتی ہے۔ اس میں مسائل کا الجھاؤ ہے۔ اس میں حقیقی کشمکش حیات ہے۔ اس میں اس عظیم طبقہ کی ترجمانی ہے جو ہندوستانی دیہات میں رہتا ہے۔ اس میں زندگی اور فن باہم گنگا جمنا کا حسین سنگم بن کر سامنے آتے ہیں۔ اس میں انسانی جذبات کا نکھار ہے۔ اس میں دیہاتی زندگی کے خد و خال نمایاں ہیں۔ غرض ناول اپنی کشمکشوں، کسانوں کی مجبوریوں، دیہاتی عشق کی داستانوں، سماجی پابندیوں، مذہبی اجارہ داریوں، سرمایہ دارانہ عیاریوں، نچلے طبقہ پر مظالم کی داستانوں اور ہندوستانی زندگی کے حقائق کی کہانیوں سے پُر ہے۔
Tags:
پریم چند