ہزل گوئی کیا ہے؟ دیکھیے جامع اور مفصل تعریف

خاندان مطائبات سے متعلق صنفِ شاعری ہے۔ نظم میں فحش گوئی کرنا، ہزل کہلاتا ہے۔  ہزلیہ شاعری میں شاعر کا لاشعور سامنے آ جاتا ہے اور شعور پسِ پردہ چلا جاتا ہے۔ کم و بیش ہر شاعر (نجی محفل میں، تنہائی میں) Off the Record تھوڑا بہت ہزل گوئی کرتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ اشعار قرطاس و کتاب کی زینت نہیں بنتے اور محض سینہ بہ سینہ رہتے ہیں چنانچہ ایسی شاعری "حامد کی پگڑی محمود کے سر" والا معلاملہ ہو جاتی ہے۔ ہزل کے بعض شعروں میں تخلیقیت کا وہ جوہر ہوتا ہے کہ ذوقِ سلیم عش عش کر اٹھتا ہے۔ نظیرؔ اکبر آبادی، چرکیں، جعفر زٹلی اور جوش کی ہزل گوئی مشہور ہے۔
خاندان مطائبات سے متعلق صنفِ شاعری ہے۔ نظم میں فحش گوئی کرنا، ہزل کہلاتا ہے۔  ہزلیہ شاعری میں شاعر کا لاشعور سامنے آ جاتا ہے اور شعور پسِ پردہ چلا جاتا ہے۔
کم و بیش ہر شاعر (نجی محفل میں، تنہائی میں) Off the Record تھوڑا بہت ہزل گوئی کرتا ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ اشعار قرطاس و کتاب کی زینت نہیں بنتے اور محض سینہ بہ سینہ رہتے ہیں چنانچہ ایسی شاعری "حامد کی پگڑی محمود کے سر" والا معلاملہ ہو جاتی ہے۔ ہزل کے بعض شعروں میں تخلیقیت کا وہ جوہر ہوتا ہے کہ ذوقِ سلیم عش عش کر اٹھتا ہے۔ نظیرؔ اکبر آبادی، چرکیں، جعفر زٹلی اور جوش کی ہزل گوئی مشہور ہے۔