مرزا غالب کے لطیفے از انتظام اللہ شہابی

مرزا غالب کے لطیفے از انتظام اللہ شہابی
مرزا غالبؔ میں فضول خرچی حد سے زیادہ تھی۔ آئے دن مقروض رہتے تھے۔ بوجہ تنگدستی کے قرضہ ادا نہ کر سکے قرض خواہ نے ان پر مقدمہ چلایا۔ چنانچہ مرزا صاحب کو عدالت میں جواب دہی کے لیے طلب کر لیا گیا۔ جب مرزا صاحب مفتی 
صدرالدین خاں آزردہؔ صدر الصدور کے رو برو پیش ہوئے تو فرمایا:

قرض کی پیتے تھے مے لیکن سمجھتے تھے کہ ہاں
رنگ لائے گی ہماری فاقہ مستی ایک دن

مفتی صاحب نے مرزا کے خلاف ڈگری تو دیدی مگ
ر مدعی کو اپنی جیب سے روپے ادا کیے۔