کلیشے کا مطلب اور مثالیں

کلیشے سے کیا مراد ہے؟ کوئی ایسا قول یا جزوِ کلام جو کثرتِ استعمال سے بے معنی ہو کر رہ گیا ہو اور لکھنے اور بولنے والے اسے بلا سوچے سمجھے لکھتے اور بولتے ہوں کلیشے کہلاتا ہے۔   بہت سی باتیں اس طرح کے بے محل اور بے محابا استعمال سے اپنی تازگی کھو کر گھسے پٹے کلمات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ مثلا کسی کی وفات پر یہ کہنا کہ "ان کے جانے سے جو خلا پیدا ہو گیا ہے وہ اب کبھی پُر نہ ہو سکے گا" یا "نظریاتی سرحدوں کی حفاظت" یا "عصری تقاضوں" کے ذکر کرنا یا کسی ترجمے کی تعریف میں یہ کہنا کہ "اس پر اصل کا گمان ہوتا ہے" یا کسی حکومت کا یہ دعویٰ کرنا وہ کسی کو "امنِ عامہ سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی" وغیرہ سب کلیشے ہیں جو بوقتِ ضرورت کام میں لائے جاتے ہیں۔   اردو میں کلیشے کا کوئی مناسب لفظ موجود نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے "مِبذَلہ" جمع مبذلات سے کام لیا جا سکتا ہے جو بڑی حد تک مفہوم کو ادا کرتا ہے۔
کوئی ایسا قول یا جزوِ کلام جو کثرتِ استعمال سے بے معنی ہو کر رہ گیا ہو اور لکھنے اور بولنے والے اسے بلا سوچے سمجھے لکھتے اور بولتے ہوں کلیشے کہلاتا ہے۔ 

بہت سی باتیں اس طرح کے بے محل اور بے محابا استعمال سے اپنی تازگی کھو کر گھسے پٹے کلمات میں تبدیل ہو جاتی ہیں۔ مثلا کسی کی وفات پر یہ کہنا کہ "ان کے جانے سے جو خلا پیدا ہو گیا ہے وہ اب کبھی پُر نہ ہو سکے گا" یا "نظریاتی سرحدوں کی حفاظت" یا "عصری تقاضوں" کے ذکر کرنا یا کسی ترجمے کی تعریف میں یہ کہنا کہ "اس پر اصل کا گمان ہوتا ہے" یا کسی حکومت کا یہ دعویٰ کرنا وہ کسی کو "امنِ عامہ سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی" وغیرہ سب کلیشے ہیں جو بوقتِ ضرورت کام میں لائے جاتے ہیں۔ 

اردو میں کلیشے کا کوئی مناسب لفظ موجود نہیں ہے۔ اس مقصد کے لیے "مِبذَلہ" جمع مبذلات سے کام لیا جا سکتا ہے جو بڑی حد تک مفہوم کو ادا کرتا ہے۔