کلیات اکبر از اکبر الہ آبادی

کلیات اکبر از اکبر الہ آبادی

اکبرؔ کی شاعری ادب اور مقصد کے تعلق کی ایک نمایاں مثال اور دلنشیں مثال ہے۔ ان کے مطالعہ خالص فنی نقطہ نگاہ سے ایک انفرادی مطالعہ ہوگا کیونکہ ابتدائی غزلوں کے سوا اکبرؔ نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ اکبرؔ اپنی طنزیہ اور مزاحیہ شاعری میں منفرد ہیں اس لیے ان کے فنی شعور کی کسوٹی ان شعراء سے متخلف ہوگی جو کسی روایت کے پابند ہو کر مخصوص حدوں کے اندر ہی اپنے خیالوں کی جولانگاہ بناتے ہیں۔ وہ بھی روایتوں کے پابند تھے لیکن فن اور تکنیک میں انہوں نے اپنی روائتیں خود بنائیں۔ معنی کو صورت سے ہم آہنگ کر دیا۔ بھدے اور نامانوس الفاظ خاص جگہوں پر رکھ کر نئے معنی دیے۔ نئی علامتیں تلاش کر اسلوب میں نئی راہیں پیدا کیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ وہ محض معنی کے پرستار ہیں، صورت سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔