پہلی بارش ناصر کاظمی

پہلی بارش ناصر کاظمی
ناصرؔ کاظمی کا مجموعہ کلام "پہلی بارش" سہلِ ممتنع کا بہترین نمونہ ہے۔ یہ ناصرؔ کا تیسرا مجموعہ ہے جس میں ایک بحر اور زمین میں کہی گئی 24 غزلیں شامل ہیں۔ اس مجموعے کے اکثر اشعار سہلِ ممتنع میں ہیں۔ 

میں نے جب لکھنا سیکھا تھا
پہلے تیرا نام لکھا تھا
جو پایا ہے وہ تیرا ہے
جو کھویا وہ بھی تیرا تھا

بھولی نہیں وہ شامِ جدائی
میں اُس روز بہت رویا تھا

ناصرؔ نے اپنی غزلوں میں انتہائی خوبصورت پُر کشش اور جدید تراکیب کا استعمال کیا ہے جو اُن کی فنی مہارت اور زبانی دانی کا بین ثبوت ہے۔ 
ناصرؔ یہ شعر کیوں نہ ہوں موتی سے آبدار
اس فن میں کی ہے مَیں نے بہت دیر جاں کُنی