مشتاق عاجز
ہم جو کہنے کو خزاں میں بھی ہرے رہتے ہیں - مشتاق عاجز
ہم جو کہنے کو خزاں میں بھی ہرے رہتے ہیں موسمِ گل میں بھی اندر سے مرے رہتے ہیں تم کو آنا ہو تو آ جاؤ مگر یاد رہے ہم ذرا اپنے زمانے سے پر...
ہم جو کہنے کو خزاں میں بھی ہرے رہتے ہیں موسمِ گل میں بھی اندر سے مرے رہتے ہیں تم کو آنا ہو تو آ جاؤ مگر یاد رہے ہم ذرا اپنے زمانے سے پر...