انتون چیخوف کی بڑی اور چھوٹی کہانیاں - انتون چیخوف
آنتن پاویلو وچ چیخوف 16 جنوری 1860ء کو شمالی کوہ قاف کی سرحدوں کے نزدیک روس کی ایک نسبتاََ گم نام بندرگارہ تگان روگ میں پیدا ہوئے اور 2 جولائی 1904ء کو ایک جرمن صحت افزا مقام باڈن ویلر میں بعارضہ تپ دق انتقال کر گئے۔ انہوں نے اس مختصر عرصہء حیات میں کہانی اور ڈرامہ کے میدانوں میں ایسے انمٹ نقش بنائے ہیں جو امتداد زمانہ کی دست برد سے ہمیشہ محفوظ رہیں گے۔
عمر کے آخری حصے میں ان کا شمار روس کے اہم ترین ادبا میں ہونے لگا تھا۔ ٹالسٹائی کا بڑھاپا تھا ور چیخوف کی جوانی۔ ٹالسٹائی ان کی شخصیت کا بھی گرویدہ تھا اور ادب کا بھی۔ وہ ان کو محبت سے روس کا موپاساں کہتا تھا۔ میکسم گورکی اس کا خورد تھا اور مداح بھی۔ ان کی موت پر گورکی نے لاجواب خاکہ لکھا تھا۔
چیخوف دنیا کے اُن چند افسانہ نگاروں میں سے ہیں جنہوں نے عالمی ادب میں ممتاز ترین مقام حاصل کیا۔ اس عظیم روسی تخلیق کار کی وفات کو سو سال سے زیادہ کا عرصہ بیت چکا ہے مگر آج بھی اس کے افسانوں، ڈراموں، خاکوں اور دوسری تحریروں میں تازگی اور ہمارے عہد سے ان کی معنویت برقرار رہے۔ چیخوف کی ان تحریروں نے دنیا کی مختلف زبانوں کے بے شمار فنکاروں کے لیے مشعلِ راہ کا کام دیا ہے۔ خاصی بری تعداد میں ان کے افسانے اردو میں ترجمہ ہو چکے ہیں۔
Tags:
انتون چیخوف،