استعارہ سے کیا مراد ہے؟ دیکھیے جامع تعریف

استعارہ سے کیا مراد ہے؟

علم بیان کی اصطلاح ہے۔ 
"کسی شے کے لوازمات اور خصوصیات کو کسی دوسری شے سے منسوب کرنا استعارہ ہے"۔ لفظ مجازی معنوں میں اس طرح استعمال کرنا کہ حقیقی اور مجازی معنوں میں تشبیہہ کا تعلق ہو ۔۔ استعارہ کہلاتا ہے۔ 

استعارہ اور علامت کے رشتے آپس میں اس طرح مربوط ہیں کہ بعض اوقات علامت دائمی استعارہ اور استعارہ عمومی علامت بن جاتی ہے۔ جابر علی سید نے استعارہ کو تشبیہہ کی کمپریسڈ صورت اور محاورے کو استعارے کی مردہ شکل قرار دیا ہے۔ 

قدیم زمانوں میں زبان کا ارتقا انسان ذہن کی استعاراتی قوت کا ممنون رہا ہے۔ اس وقت بھی شعری لسانیات کا انحصار اس کی استعاراتی فضا پر ہے۔ کلام ناطق کی صرف و نحو اور لغت ایک تعقلاتی فعلیت ہے جس میں الفاظ کے مفہوم کو زیادہ سے زیادہ محدود اور متعین حیثیت دی جاتی ہے۔ جبکہ شعری لسانیات میں اپنی تخیلی اور استعاراتی قوت کے زریعے زبان و بیان کے ممکنات کو آگے بڑھاتی ہے۔ 

ایک روشن دماغ تھا نہ رہا
شہر میں اک چراغ تھا نہ رہا

"چراغ" روشن دماغ (کسی آدمی کے لیے استعارہ کیا گیا ہے) اساتذہ نے استعاروں کی دس قسموں کی نشاندہی کی ہے:

استعارہ وفاقیہ- استعارہ عنادیہ، استعارہ بالکنایہ، استعارہ باالتصریح، استعارہ اصلیہ، استعارہ تبعیہ، استعارہ مجرہ، استعارہ مطلقہ، استعارہ مرشحہ اور استعارہ تخلیہ۔