آخر شب کے ہمفسر ناول از قراۃ العین حیدر

Download Akhir-e-Shab Ke Humsafar آخر شب کے ہمسفر by Qurratulain Hyder
تاریخ کا سفر جاری رہتا ہے۔ واقعات حادثات، چھوٹی بڑی تبدیلیوں کے ساتھ۔ حال کو ماضی، ماضی کو ماضی بعید بنا جاتی ہے۔ ایک نسل اپنے عہد کو جیتی ہے، بھوگتی ہے اور اثاثہ اگلی نسل کے کندھوں پر لاد کر معدوم ہو جاتی ہے۔ آنے والی والی نسل کہیں روایت کو سلامت رکھتی ہے کہیں بغاوت کا اظہار کرتی ہے اور ایک بار پھر اپنی سوچ اپنے نظریات اپنی زندگی اور اپنے جینے کے ڈھنگ اپنے انداز سے شروع کر دیتی ہے۔ ہر دور اپنی کھٹی میٹھی یادیں دے جاتا ہے لیکن قضا و قدر کے آگے مجبور انسان بے بسی سے سوچتا ہے: ہمارے ساتھ جو ہوا اس کے ہم خود کتنے ذمہ دار تھے؟ آخرِ شب ۔۔ برِ صغیر کی کہانی ہے جہاں یاس کی زیریں لہریں ازبر محسوس ہوتی ہیں۔ 
آخرِ شب کا مطالعہ خود احتسابی کا اشارہ بھی بنتا ہے محض ایک بھولی بسری داستاں نہیں ہے۔ یہ جن حالات سے ہم دو چار ہیں ان کو سمجھنے پرکھنے اور محدود ذہنیت کے پروردہ رویوں سے اوپر اٹھ کر نبرد آزما ہونے کا پیغام بھی ہے۔ اپنے ہونے کا جواز طلب کرنا بھی ہے۔ پہلے سے کہیں زیادہ پچیدہ طرزِ حیات، کہیں زیادہ سنگین تقاضا ہائے زیست، سوچ و عمل کے کارزار میں کمر کسنے کی دعوت دیتے ہیں ورنہ چند سانسیں لے لینا، چند ضرورتوں کی حصول یابی کی تگ و دو کرنا تو محض نشستن و گفتن و برخاستن کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔