غلام باغ ناول از مرزا اطہر بیگ pdf
غلام باغ کے مصنف مرزا اطہر بیگ 1950ء کو شیخوپورہ کے قصبے شرقپور میں پیدا ہوئے۔ میٹرک کے بعد لاہور آ گئے جہاں پنجاب یونیورسٹی سے فلسفے میں ماسٹر کرنے کے بعد 1978ء میں گورنمنٹ کالج سے منسلک ہو گئے 1990ء سے 2010 تک وہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں شعبہ فلسفہ کے سربراہ رہے۔ (یہ بھی پڑھیں: "کئی چاند تھے سرِ آسماں از شمس الرحمٰن فاروقی")
مرزا اطہر بیگ کا ناول "غلام باغ" 2006ء میں شائع ہوا۔ ناول کے صفحات 800 سے زائد ہیں۔ غلام باغ نے شائع ہوتے ہی قارئین اور ناقدین کو اپنے حصار میں لے لیا اس انوکھے ناول کی اشاعت کو آگ کا دریا اور اداس نسلیں کے بعد اردو ناول کی تاریخ کا تیسرا بڑا واقعہ قرار دیا گیا
مرزا اطہر بیگ کا ناول "غلام باغ" 2006ء میں شائع ہوا۔ ناول کے صفحات 800 سے زائد ہیں۔ غلام باغ نے شائع ہوتے ہی قارئین اور ناقدین کو اپنے حصار میں لے لیا اس انوکھے ناول کی اشاعت کو آگ کا دریا اور اداس نسلیں کے بعد اردو ناول کی تاریخ کا تیسرا بڑا واقعہ قرار دیا گیا
غلام باغ ناول کی سب سے دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اس ناول کا دیباچہ اردو ناول کے مردِ حُر عبداللہ حسین نے لکھا ہے۔ عبداللہ حسین لکھتے ہیں کہ " غلام باغ اپنے مقام میں اردو ناول کی روایت سے قطعی ہٹ کے واقع ہے۔ بلکہ انگریزی ناول میں بھی یہ تکنیک ناپید ہے۔ اس کے ڈانڈے یورپی ناول، خاص طور پر فرانسیسی پوسٹ ماڈرن ناول سے ملتے ہیں۔"
Tags:
مرزا اطہر بیگ