پرندے چپ فضا سہمی ہوئی ہے - لیاقت علی عاصم

 پرندے چپ فضا سہمی ہوئی ہے
یہاں کیسی بلا آئی ہوئی ہے

ہوئی جو جات ہونی تھی کسی دن
مگر لگتا ہے انہونی ہوئی ہے

ابھی خاموش ہی رہنا ہے بہتر
خدا سے گفتگو ٹھہری ہوئی ہے

کوئی رہزن سہی آگے تو آئے
یہ خلقت راہ میں بیٹھی ہوئی ہے

کسی ملاح کو کیا کام اس سے
دھنک دریا میں کیوں اُتری ہوئی ہے

کناروں کا خدا حافظ ہے عاصمؔ
سمندر کی ہوا بدلی ہوئی ہے

-------
لیاقت علی عاصمؔ