حنا پر خوبصورت اشعار کا مجموعہ
☆
وہ جان بوجھ کے مہندی لگائے بیٹھے ہیں
بہانہ باز بہانہ بنائے بیٹھے ہیں
(اشک بلند شہری)
☆
بتاؤ کیا کرو ایسے میں چھیڑیں ہم اگر تم کو
لگائے مہندی تم بیٹھے تو ہو بے دست و پا ہو کر
(ریاض خیر آبادی)
☆
کٹی، کچلی گئی، پس کر چھنی، بھیگی، گندھی مہندی
جب اتنے دکھ سہے تب ان کے قدموں سے لگی مہندی
(انشااللہ خاں انشا)
☆
بانکی ادا سے قتل انہوں نے کیا ہمیں
مہندی لگا کے پاؤں میں پنجوں کے بل چلے
(آتش)
☆
اللہ رے نازکی کہ جوابِ سلام میں
ہاتھ ان کا اٹھ کے رہ گیا، مہندی کے بوجھ سے
(ریاض خیر آبادی)
☆
مَل رہے ہیں وہ اپنے گھر مہندی
ہم یہاں ایڑیاں رگڑتے ہیں
(مادھو رام جوہر)
☆
یہ بھی نیا ستم ہے حنا تو لگائیں غیر
اور اس کی داد چاہیں وہ مجھ کو دکھا کے ہاتھ
(نظام رامپوری)
Tags:
اردو اشعار