فقیراللہ آزاد کا تعارف اور نمونہ کلام

 
فقیراللہ آزاد کا تعارف اور نمونہ کلام

فقیر اللہ آزاد

فقیر اللہ نام، آزاد تخلص۔ کئی تذکرہ نگاروں نے انہیں فاضل آزاد بھی لکھا ہے۔ یہ حیدر آباد دکن کے رہنے والے تھے۔ میر تقی میرؔ نے "نکات الشعراء" میں لکھا ہے کہ یہ ولیؔ کے ہم عصر تھے۔ میر حسن نے بھی "تذکرہ شعراے اردو" میں اس کی تصدیق کی ہے۔ ولی دکنی نے آزاد کے ایک شعر کے مصرع ثانی پر گرہ لگائی ہے۔ آزاد کا شعر یہ ہے:

آئیں جہاں کی ساری آزادؔ صنعتیں، پر
جس سے کہ یار ملتا، ایسا ہنر نہ آیا

ولی کا شعر یہ ہے:

آزادؔ سوں سنیا ہوں یہ مصرعِ مناسب
:جس سے کہ یار ملتا ایسا ہنر نہ آیا"
۔

Ad blocker detected!

We have detected that you are using adblocking plugin in your browser.
The revenue we earn by the advertisements is used to manage this website, we request you to whitelist our website in your adblocking plugin.