Dhani Bakhsh Ke Bete دھنی بخش کے بیٹے By Hassan Manzar PDF

dhani-bakhsh-ke-bete-by-hassan-manzar

اردو کے افسانوی ادب کی اہم تخلیقی شخصیت حسن منظر کا پورا نام سید منظر حسن ہے۔ وہ مارچ 1934ء میں ہاپڑ، اُتر پردیش میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مراد آبادی میں حاصل کی۔ 1947ء کی تقسیم کے نتیجے میں اپنے خاندان کے ساتھ لاہور آئے اور فارمن کرسچن کالج اور اسلامیہ کالج کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور سے ایم بی بی ایس کیا۔ 
حسن منظر کا زیرِ بحث ناول "دھنی بخش کے بیٹے" دو تہذیبوں کا تصادم ہے۔ یہ ناول جاگیردارانہ نظام کی عکاسی کرتا ہے اور مشرق اور مغرب کے کلچر کے تضادات کے گرد گھومتا ہے۔ روبینہ سلطان نے اس ناول پر تبصرہ کرتے ہوئے اس پہلو کو اجاگر کیا ہے کہ "دھنی بخش کے بیٹے علی بخش اور احمد بخش دو متضاد کردار ہیں۔ احمد بخش کا کردار جتنا مثبت ہے انتا ہی علی بخش کا کردار منفی اور غلیظ ہے۔ اور طرفہ تماشہ یہ ہے کہ ماحول بھی علی بخش کی بدکاریوں کے لیے مکمل طور پر سازگار ہے۔ جنس اور شراب کے بغیر اس کا کردار ہی ادھورا ہے۔ دنیا جہاں کی برائی اس میں سمائی ہوئی ہے۔ ایک نابالغ اور زر خرید لڑکی سے بدکاری اس کے کردار کو اور بھی مکروہ بنا دیتی ہے۔ علی بخش کے لیے شراب اور شباب ہی سارا کچھ ہے۔ "

غفور احمد دھنی بخش کے بیٹے پر تبصرہ کرتے ہوئے مصنف کے بارے میں لکھتے ہیں کہ: 
"اس ناول میں وہ ہمارے معاشرتی ناسوروں اور فرسودہ روایتوں، جاگیردارانہ نظام میں جکڑے ہوئے غریب اور محنت کش عوام، سب دکھوں کی مسیحائی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ احمد بخش اور علی بخش کی کردار نگاری میں کچھ افراط و تفریط کے علاوہ انہوں نے حقیقت پسندی کو بڑی حد تک نبھایا ہے۔"