ملا غواصی کی حیات اور شاعری

مُلا غواصی، حیات اور شاعری غواصی سلطان قطب شاہ کے والد ابراہیم قطب شاہ کے عہد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے غواصی اور غواص دو تخلص استعمال کیے ہیں۔ محمد قلی قطب شاہ کے زمانے میں ان کی شاعری نے شہرت حاصل کی۔ بادشاہ کی عنایت مُلا وجہی پر تھی۔ جس کی وجہ سے وہ قلی قطب کی نوازشوں سے محروم رہے۔ قلی قطب شاہ کی وفات کے بعد محمد قطب شاہ تخت پر بیٹھے، لیکن یہ جلد ہی وفات پا گئے۔ ان کی جگہ سلطان عبداللہ قطب شاہ تخت نشین ہوئے۔ غواصی کی ابتدائی زندگی تنگ دستی میں گزری۔ سلطان عبداللہ کے عہد میں ان کو شاہی تقرب حاصل ہوا اور وہ عزت کی زندگی بسر کرنے لگے۔ غواصی نے غزل، قصیدہ اور مثنوی میں طبع آزمائی کی ہے۔ غواصی اپنے زمانے کے صفِ اول کے غزل گو شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔ غواصی کے قصائد بھی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ غواصی کی تاریخِ وفات کا علم نہیں۔ تاہم قرائن کی رو سے وہ 1656ء سے پہلے فوت ہو چکے تھے۔   منتخب اشعار: اے پری پیکر! ترا مکھ آفتاب دیکھتا ہوں تو رہے مجھ میں نہ تاب  آج منج دل کو کچ قرار نئیں کیا کروں میں، نزکِ وو یار نئیں  آرام نئیں ہے منج کوں، بغیر یار کیا کروں دل ٹھارتا نئیں ہے کسی ٹھار، کیا کروں  پیو باج آنکھیاں کوں آئے نہ خواب ہرگز بے تاب ہوں، نہیں کچ منج تن میں تاب ہرگز
Mulla Ghawwasi's Life & Works

 مُلا غواصی، حیات اور شاعری
غواصی سلطان قطب شاہ کے والد ابراہیم قطب شاہ کے عہد میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے غواصی اور غواص دو تخلص استعمال کیے ہیں۔ محمد قلی قطب شاہ کے زمانے میں ان کی شاعری نے شہرت حاصل کی۔ بادشاہ کی عنایت مُلا وجہی پر تھی۔ جس کی وجہ سے وہ قلی قطب کی نوازشوں سے محروم رہے۔ قلی قطب شاہ کی وفات کے بعد محمد قطب شاہ تخت پر بیٹھے، لیکن یہ جلد ہی وفات پا گئے۔ ان کی جگہ سلطان عبداللہ قطب شاہ تخت نشین ہوئے۔ غواصی کی ابتدائی زندگی تنگ دستی میں گزری۔ سلطان عبداللہ کے عہد میں ان کو شاہی تقرب حاصل ہوا اور وہ عزت کی زندگی بسر کرنے لگے۔ غواصی نے غزل، قصیدہ اور مثنوی میں طبع آزمائی کی ہے۔ غواصی اپنے زمانے کے صفِ اول کے غزل گو شعرا میں شمار ہوتے ہیں۔ غواصی کے قصائد بھی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ غواصی کی تاریخِ وفات کا علم نہیں۔ تاہم قرائن کی رو سے وہ 1656ء سے پہلے فوت ہو چکے تھے۔ 

منتخب اشعار:
اے پری پیکر! ترا مکھ آفتاب
دیکھتا ہوں تو رہے مجھ میں نہ تاب

آج منج دل کو کچ قرار نئیں
کیا کروں میں، نزکِ وو یار نئیں

آرام نئیں ہے منج کوں، بغیر یار کیا کروں
دل ٹھارتا نئیں ہے کسی ٹھار، کیا کروں

پیو باج آنکھیاں کوں آئے نہ خواب ہرگز
بے تاب ہوں، نہیں کچ منج تن میں تاب ہرگز