معصومہ ناول از عصمت چغتائی

معصومہ ناول از عصمت چغتائی

عصمت کے اس شاہکار ناول میں چھپے طنز کو عیاں کرنے کے شاید یہ چار فقرے ہی کافی ہیں۔ 
 چار مہینے کا مکان کا کرایہ
نوکروں کی تنخواہ - بنیے کا قرضہ
بجلی کا بل ۔ دھوبی کی دھلائی
بچوں کی فیس ۔ پانی سر سے گزر جاتا ہے
میں ڈوبتے ڈوبتے ابھر کر دیکھتی ہوں
میری سولہ برس کی جیتی جاگتی بیٹی
نو عمر سہیلیوں کے ساتھ رَسی کود رہی ہے 

--
عصمت چغتائی