فیروز اللغات اردو (جدید)

فیروز اللغات اردو (جدید)
لُغات وہ کتابِ حوالہ ہے جس میں کسی زبان کے الفاظ حروفِ تہجی کے مطابق درج کیے گئے ہوں اور ہر لفظ کا صحیح تلفظ اور معانی اسی زبان یا کسی دوسری زبان میں دیے گئے ہوں۔ ایسی کتاب کو اردو میں لُغت یا لُغات، فارسی میں فرہنگ، عربی میں قاموس، سنسکرت اور میں ہندی میں کوش اور انگریزی میں ڈکشنری کہتے ہیں۔ 

یہ بحث ہنوز تصفیہ طلب ہے کہ دنیا کا پہلا لغت کس زبان کا تھا۔ بہرحال ماہرینِ السنہ کی اکثریت اس امر پر متفق ہے کہ دنیا کا پہلا لغت یونانی زبان کا تھا۔ یونان کے ایک دانشور اینتھینس نے ایسے 35 یونانیوں کے نام لیے ہیں جنہوں نے یونانی زبان کے لغات لکھے تھے لیکن اب ناپید ہیں۔ اس لیے یونانی لغت نویس زینودوتس کے تالیف کردہ لغت "گلوسا" کو دنیا کا پہلا لغت تسلیم کرتے ہیں۔ یہ شخص بطلیموس (دوسری صدی عیسوی) کے زمانے میں اِسکندریہ کے کتب خانے کا مہتمم تھا۔ 
سنسکرت زبان کی ڈکشنریوں میں "امرکوش" سرِ فہرست ہے۔ اس کا مؤلف امر سنگھ سنہ ایک ہزار عیسوی کے لگ بھگ گزرا ہے۔ عربی زبان کا پہلا لغات خیل ابنِ احمد نے دوسری صدی ہجری کے وسط میں تحریر کیا تھا۔ 

اردو لغات میں اولیت کا سہرا "بحرالفضائل فی منافع الافاضل" کے سر ہے۔ اسے 795ھ میں محمد بن قوام کرخی نے تالیف کیا تھا۔ 
فیروزاللغات اردو جامع کو اردو کے قدیم لغات کی فہرست میں شامل ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کا پہلا اڈیشن کئی سال کی محنتِ شاقہ کے بعد 1897ء کے وسط میں شائع ہوا تھا۔ اس وقت لیتھو طرزِ طباعت رائج تھا۔ یہ لغت اپنے تمام معاصر لغات میں بعض خصوصیات کی بنا پر ہمیشہ منفرد اور ممتاز رہا۔ اور عوام میں مقبولیت کے درجے پر پہنچا۔