آخری سواریاں ناول از سید محمد اشرف

آخری سواریاں ناول از سید محمد اشرف
سید محمد اشرف نے 1970ء کے بعد سامنے آنے والے اردو فکشن نگاروں میں ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ ان کی کہانیوں پر قرۃ العین حیدر نے ان الفاظ میں تبصرہ کیا تھا کہ " جب بھی اس نئی دنیا کی پنج تنتر لکھی گئی، سید محمد اشرف کی چند کہانیاں اس میں ضرور جگہ پائیں گی۔" ان کی کہانیوں کا پہلا مجموعہ ڈار سے بچھڑے ہوئے 1994ء میں منظر عام پر آیا تھا۔ ان کا دوسرا مجموعہ بادِ صبا کا انتظار 2002 میں شائع ہوا۔ آخری سواریاں میں پہلی بار بنگلور اور پھر کراچی میں 1999ء میں شائع ہوا۔ اس طویل افسانے یا ناولا میں سید محمد اشرف نے ایک گہرے تہذیبی موضوع کو طویل افسانوی بیانیے میں برتنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ سید محمد اشرف 1957ء میں سیتاپور (اترپردیش) بھارت میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے علی گڑھ یونیورسٹی میں تعلیم مکمل کی-