رومانویت کیا ہے؟ دیکھیے جامع تفصیل

رومانویت کیا ہے؟ دیکھیے جامع تفصیل
رومانس ادب میں محتاجِ تعارف نہیں ہے۔ ادب شہ پاروں میں بہت سے سورماؤں کے واقعات مخصوص انداز میں پیش کرنا بھی رومانس کہلاتا ہے۔ اہم کارناموں، فتوحات، مہمات کو سپردِ قلم کرنے کا نام رومانس ہے۔ ایک مدت تک نظم و نثر دونوں ہی میں رومانس بیان کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ عصرِ حاضر اس کے لیے شاعری کے دامن کا انتخاب کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ناقدین حضرات اس بات پر متفق ہیں کہ رومانویت در حقیقت کلاسیکیت کا متضاد رجحان ہے۔ 

رومانویت سے کلام میں نہ صرف جذبات و احساسات کھل کر سامنے آتے ہیں بلکہ انفرادیت پسندی، فطرت پرستی، جوش و ہیجان، پر اسرار امور، حسنِ تخیل کی گہرائی، حسن معانی کی تر دامنی، وسعتِ مشاہدہ، فلسفیانہ تصورات کی فراوانی رومانویت کے کینوس پر بکھرے نظر آتے ہیں۔ جب انگلستان میں رومانویت نے پَر پھیلائے تو اس کے اثرات مشرق تک پھیلتے گئے۔ داخلی جذبات و احساسات کا بیان رومانویت کی پیداوار ہے۔ مختلف مغربی ناقدین نے اسی رومانویت کو مختلف انداز میں پیش کیا ہے۔

رومانویت وہ اندازِ احساس اور اندازِ اظہار ہے جس میں فکر کے بجائے تخیل کی گرفت زیادہ مضبوط ہوتی ہے۔