سب کہاں آئنہ بناتا ہے - لیاقت علی عاصم
سب کہاں آئنہ بناتا ہے
بعض چہرے خدا بناتا ہے
میں نے دیکھی ہیں اُس کی تصویریں
عقل سے ماورا بناتا ہے
چومیے کیوں نہ اُس کے ہاتھوں کو
کیا مٹاتا ہے کیا بناتاہے
ایک چہرہ سفر میں بعض اوقات
دُور تک سلسلہ بناتا ہے
بھیڑ سے جو نکل گیا عاصم
بس وہی راستہ بناتا ہے
------
لیاقت علی عاصم
Tags:
لیاقت علی عاصم