دارا شکوہ ناول از قاضی عبدالستار

دارا شکوہ ناول از قاضی عبدالستار
1960ء کے بعد افسانہ نگاروں اور ناول نگاروں میں قاضی عبدالستار ایک بہت ہی معتبر نام ہے۔ انہوں نے پریم چند کی ادبی میراث کی حدود میں توسیع کی ہے۔ انہوں نے اردو افسانے کے ساتھ ساتھ اردو ناول نگاری میں بھی اضافے کیے ہیں۔ اردو ناول نگاروں کو عالمی ناولوں کے سامنے لا کھڑا کرنا ان کا کارنامہ ہے۔ ممتاز شیریں کے خیال میں "دارا شکوہ اردو کا پہلا ناول ہے جسے ہم دنیا کے بڑے ناولوں کے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔ پروفیسر احسن فاروقی نے لکھا ہے کہ "قاضی عبدالستار کے ناولوں سے عالمی معیاروں کی خوشبو آتی ہے۔ 
قاضی عبدالستار نے اردو افسانے اور ناول کو اسلوب جلال سے نوازا ہے۔ قاضی عبدالستار اردو ادب کے معیار، میزان اور اعجاز کا نام ہے۔