آج ان کو نقاب میں دیکھا - کنور مہندر سنگھ بیدی سحرؔ
آج ان کو نقاب میں دیکھا
ماہِ کامل سحاب میں دیکھا
فیصلہ مرگ و زیست کا اپنی
ہم نے ان کے جواب میں دیکھا
محوِ گلگشت ہیں رقیب کے ساتھ
خار گویا گلاب میں دیکھا
پردہ داری پہ ناز ہے اُن کو
بارہا ہم نے خواب میں دیکھا
اے سحرؔ موت و زندگی کیا ہے
یہ تماشا حباب میں دیکھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنور مہندر سنگھ بیدی سحرؔ
Tags:
کنور مہندر سنگھ بیدی سحر