منتخب غزلیات از امجد اسلام امجد
کوئی بھی چیز اپنی جگہ پر نہیں رہی
جاتے ہی ایک شخص کے کیا کیا بدل گیا
-
ہم نے ترے خیال میں ڈھونڈا ترے جمال کو
لفظوں کی دیکھ بھال میں معنی بدل گئے
-
حادثہ ہو چکا کہ ہونا ہے!
بھیڑ کیسی یہ شاہراہ میں ہے
-
ہم ہیں امجدؔ ان حقائق کی طرح
جو بیانِ واقعہ میں رہ گئے
-
ہیں غنیمت یہ چار لمحے کہ
پھر نہ ہم ہیں نہ یہ تماشا ہے
-
اُس کے لہجے میں برف تھی لیکن
چھو کے دیکھا تو ہاتھ جلنے لگے
-
Tags:
امجد اسلام امجد