Goya گویا by Jaun Elia

Goya گویا Urdu Shayari by Jaun Elia
کہتے ہیں جس کو ذات وہ گویا کہیں نہیں
دنیا میں دیکھ آئے، یہ دَر، وا کہیں نہیں

"گویا" جونؔ ایلیا کی ہلاکت خیز غزلوں اور نظموں کا ایسا امتزاج ہے جو اس سے قبل ان کے کسی مجموعہ میں دیکھنے میں نہیں آیا۔ گویا اپنے اندازِ فکر کے الگ ہی رنگ لیے "دبستانِ جون" کو واضح طور پر سامنے لاتا ہے۔ یہ مجموعہ اس تاثر کی نہ صرف نفی کرتا ہے جس کے مطابق جون ایلیا کا اہم کلام شائع ہو چکا ہے بلکہ اس تاثر کو بھی تقویت پہنچانے کا باعثت ہوگا کہ جونؔ ایلیا 
کا صرف وہی کلام اہم نہیں تھا جو کہ ان کی مشاعروں کی ضرورت بن گیا تھا۔

عجب ہی کچھ ہے اس بستی کا انداز
کچھ اندازہ نہیں ہے، جانے کیا ہو