Azab-e-Deed عذاب دید by Mohsin Naqvi

Azab-e-Deed عذاب دید by Mohsin Naqvi
ہم سے مت پوچھ کب رُتیں بدلیں
ہم رہے اُس کے انتظار میں گم

پھر ترے پیرہن کی یاد آئی
پھر ہوئے ہم بھری بہار میں گم

کیا خبر کب ہوئی ہے یاد اُس کی
دل کے اُجڑے ہوئے دیار میں گم

کتنے یاروں کے کارواں محسنؔ
ہو گئے گردِ روزگار میں گم