تحت اللفظ سے کیا مراد ہے؟
لغوی معنی ہیں حرف بہ حرف۔ شعر خوانی کے دو معروف انداز ہیں:
1- لَے یا ترنم کے ساتھ گا کر پڑھنا
2- گفت گو کے انداز میں پڑھنا
دوسرے انداز کو تحت اللفظ کہتے ہیں یعنی تکلم کے انداز میں اس طرح شعر خوانی کرنا کہ اس کا وزن اور صحتِ املا برقرار رہے اور ابلاغ کا مکمل حسن بھی موجود رہے۔ سر عبدالقادر "بانگِ درا" کے دیباچے میں لکھتے ہیں کہ علامہ محمد اقبالؔ ابتدا میں اپنا کلام تحت اللفظ سنایا کرتے تھے مگر بعد میں وہ ترنم سے سنانے لگے، جس کے سبب خواص کے ساتھ ساتھ عوام بھی ان کے کلام کے گرویدہ ہو گئے۔
Tags:
تحت اللفظ