اندھیرا پگ ناول از ثروت خان

اندھیرا پگ ناول از ثروت خان

"اندھیرا پگ" ثروت خان کا پہلا ناول ہے۔ اور اس قدر کامیاب کہ ان کی تخلیقی صلاحیت کا لوہا منواتا ہے۔ ناول کے موضوع میں کوئی نیا پن نہیں ہے بلکہ یوں کہیے کہ ہماری سنسکرتی کے تناظر میں ہزاروں سال پرانا ہے یعنی ہمارے سماج میں بیوہ عورت کی بپتا جو تانیثی بغاوت میں بدل جاتی ہے۔ بیوہ کی بپتا کے بیان میں راجھستان کے پروہتوں کی حویلیوں کا نقشہ نازیوں کے کیمپوں کی یاد دلاتا ہے۔ اس ناول کی خوبی یہ ہے کہ اس میں ظلم، بپتا اور دکھ اتفاقی نہیں۔ ہندوستان میں چونکہ ہوائی جہاز اور بیل گاڑی ساتھ ساتھ چلتے ہیں اس لیے ماڈرنزم اور قدامت پرستی کا بھی یہاں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جو باتیں گئے گزرے زمانے کی لگتی ہیں انہیں ہمارے گرد و پیش میں ناک کے نیچے دیکھا جا سکتا ہے۔ شوہر آج بھی مرتے ہیں اور عورتیں بیوہ ہوتی ہیں اور شاندار حویلی ایک تنگ و تاریک سیلن زدہ بدبودار چاروں طرف سے بند کوٹھری میں سر منڈا کر بد رنگ ساڑھی میں تحت انسانی سطح پر زندگی گزارنے پر مجبور ہوتی ہیں تاکہ اس میں واسنائیں زندہ ہونے نہ پائیں۔ ثروت خان اپنی ناول کے لیے ایک ایسا بیانیہ اسلوب پانے میں کامیاب ہوئیں ہیں اور سبک سار ہے، اپنا ایک آہنگ رکھتا ہ اور حقیقت نگاری کے شعلوں کے ساتھ ساتھ نازک اور لطیف جذبات کی شبنم اور گاہ گاہ ہلکی جذباتیت کی مہین دھند کو بھی اپنے دامن میں جگہ دیتا ہے۔