Faslay Aesay Bhi Hongey فاصلے ایسے بھی ہونگے by Adeem Hashmi

مجھے اپنی غزل "فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا" کے لیے بہت سے لوگوں کو بہت سی Explanation دینا پڑی ہیں۔ اکثر لوگوں نے پوچھا کہ یہ غزل کب کہی تھی ۔۔۔ کس کے لیے کہی تھی؟ کیا وہ سامنے بیٹھا تھا یا یہ صرف شعر ہے؟ پھر یہ کہ آپ نے کس کی محبت میں یہ شعر کہا ۔۔ پھر یہ کہ اس فاصلے کے بعد پھر ملاقات ہوئی یا نہیں ۔۔ کیا پھر کسی اور سے محبت کرلی ۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔   وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سُو میں اُسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا  فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا  ۔۔۔۔۔۔ عدیم ہاشمی

مجھے اپنی غزل "فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا" کے لیے بہت سے لوگوں کو بہت سی Explanation دینا پڑی ہیں۔ اکثر لوگوں نے پوچھا کہ یہ غزل کب کہی تھی ۔۔۔ کس کے لیے کہی تھی؟ کیا وہ سامنے بیٹھا تھا یا یہ صرف شعر ہے؟ پھر یہ کہ آپ نے کس کی محبت میں یہ شعر کہا ۔۔ پھر یہ کہ اس فاصلے کے بعد پھر ملاقات ہوئی یا نہیں ۔۔ کیا پھر کسی اور سے محبت کرلی ۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔

 وہ کہ خوشبو کی طرح پھیلا تھا میرے چار سُو
میں اُسے محسوس کر سکتا تھا چھو سکتا نہ تھا

فاصلے ایسے بھی ہوں گے یہ کبھی سوچا نہ تھا
سامنے بیٹھا تھا میرے اور وہ میرا نہ تھا

۔۔۔۔۔۔
عدیم ہاشمی