دیوان آتش مرتبہ مولانا حسرت موہانی
آتشؔ محض مرصع ساز ہی نہ تھا بلکہ سوچنے والا اور غور کرنے والا شاعر تھا۔ اس کو تجزیہ کرنا آتا تھا۔ وہ نرا قافیہ پیما نہ تھا حقائق شناس بھی تھا۔ لکھنؤ کے عام شاعروں سے زیادہ ۔ بہت زیادہ۔(ڈاکٹر سید عبداللہ) {alertInfo}
خواجہ (آتشؔ) جب داخلی رنگ اختیار فرماتے ہیں تو غضب کی طبیعت داری دکھا جاتے ہیں (ان کی غزل کے اشعار) ارفع درجہ کے واردات قلبیہ سے تعلق رکھتے ہیں، بلاشبہ خواجہ کا رنگ ہی ہے اور اس رنگ کی بدولت خواجہ کی شہرت تمام ان دیار میں ہے جہاں اردو بولی جاتی ہے۔(امداد امام اثر) {alertInfo}
Tags:
خواجہ حیدر علی آتش