یار اغیار ہو گئے ہیں ۔ فیض احمد فیض

یار اغیار ہو گئے ہیں

یار اغیار ہو گئے ہیں،
اور اغیار مُصر ہیں کہ وہ سب
یارِ غار ہو گئے ہیں
اب کوئی ندیمِ باصفا نہیں ہے
سب رندِ شراب خوار ہو گئے ہیں

فیض احمد فیض

۔۔
[Nuskha Ha-e-Wafa, Sar-e-Wadi-e-Sina Page #: 459]