مناجات اسد محمد خاں

مناجات اسد محمد خاں

مناجات:
یا دافع الاشرار!
ہمیں کافروں کے شر سے محفوظ فرما
کسی بھی مشرک، ملحد، زندیق، غیر مُقلد، غیر کفو کے رو بہ رو خجل نہ ہونے دے
ہمیں سرخروئی عطا فرما۔

مولا! اب تو کچھ ایسا ہو کہ ایک فزیسسٹ ہماری ہی صفوں سے اٹھے
جو کھڑے ہو کر سلام پڑھتا ہو۔ 
کہ جیبوں میں ڈھیلے لے کر چلتا ہو۔ 
جو اسٹاکہوم کے چور رستوں میں قینچیاں مارے
کہ مشرکینِ بیرونی اور کفار مقامی کا پِتا پانی ہووے۔

بارِ الٰہا!
کچھ ایسا ہو کہ فلاں فلاں ملک کی مثال ہم پٹرول سے اور بے شمار معدنیات
سے مونہا منھ بھر جائیں
تاکہ ہم روزناموں کی شہ سرخیوں میں
تاکہ ٹیلی وژن کی اسکرینوں پر
تاکہ یونی ورسٹیوں میں
تاکہ چورستوں، ہوائی اڈوں پر
تاکہ ڈاک کے ٹکٹوں پر
ہم آرام سے تیرے نام کا بھنگڑا ڈال سکیں
اور ملحدوں کافروں مشرکوں کی بستیوں کی جانب منھ پر کلائیاں رکھ کر
آرام سے بکرے بُلا سکیں۔ 

یا نافِع الانعام!
ہمارے بکرے جوع البَقَر سے 
ہماری گائیں گھوڑوں سے 
ہمارے گھوڑے اصطبلوں سے
ہمارے اصطبل کتابوں سے معمور ہیں
اور اس معمورے میں ہماری بڑھکوں کے سِوا کان پڑی آواز نہ سنائی دے۔ 
آمین۔
(اور اگر یہ مناسب نہ ہو تو ٰ)
اے صاحب الکلام!
وہ ترے نام کا زرِ مبادلہ بلند کرنے اپنے گھروں سے نکلے ہیں۔
اپنی نصرت بھیج
ہمارے قوالوں کے حلق کشادہ کر
ہمارے ڈوم ڈھاڑیوں کو زمین پر پھیل جانے کا اِذن دے۔ 

یا صاحب الجنود! یا فاتحِ الہنود و الیہود!
ہمارے کھلاڑیوں ہی کو ہر نوع کی سر بلندی عطا کر
کہ اب تو وہی ہمارا اثاث البیت ہیں۔ 

اور اے مالک الجَندل!
ہمارے دشمنوں کو اب اندر سے سنگسار فرما
ان کی میانیوں میں برف باری کر، دھماکے فرما

اور ہاں اے مالک الملک!
ہو نہ ہو یہ شخص ا م خ دل آزاد آدمی ہے
کہ برابر لکھ لکھ کے دل آزاری کا اِرتکاب کیے جاتا ہے
پَس اے لایَزال، اے لا مکان، اے لازمان
الامان! الامان! الامان!