غنچۂ شوق لگا ہے کھلنے ۔۔ وجیہ السیما عرفانی

غنچۂ شوق لگا ہے کھلنے
پھر تجھے یاد کیا ہے دل نے

انجمن انجمن آرائش ہے
آج ہر چاک لگا ہے سلنے

آج گوہر سے صَدف کی رُوداد
نئے عنواں سے کہی ساحل نے

داستانیں ہیں لبِ عالم پر
ہم تو چپ چاپ گئے تھے ملنے

میں نے چھپ کر تیری باتیں کی تھیں
جانے کب جان لیا محفل نے

تُو نے جھانکا دلِ عرفانیؔ میں
دل کا ہر ذرہ لگا ہے ہلنے

مِل گئی منزلِ جاناں اے دوست
آبلے وَرنہ لگے تھے چھِلنے 

۔۔
سید وجیہ السیما عرفانی