جندر ناول از اختر رضا سلیمی pdf

جندر ناول از اختر رضا سلیمی pdf
جدید ناولوں میں فنی محاسن کے ساتھ ساتھ فکری زاویہ نگاہ کو بھی سامنے رکھا گیا ہے۔ بصارت کا گہرا احساس جس کے سَوتے ناول نگار کی بصیرت سے پھوٹے ہیں جو کہ مستقبل میں ناول نگار کی شہرت کے ساتھ ساتھ ناول نگار کی مقبولیت کا بھی ضامن ٹھہرتا ہے ایسے ہی ناولوں میں "جندر" بھی شامل ہے جسے اختر رضا سلیمی نے لکھا ہے۔ اختر رضا سلیمی بنیادی اعتبار سے شاعر ہیں لیکن ناول نگاری میں بھی انہوں نے اپنے فن کو منوایا ہے۔ 

اختر رضا سلیمی نے تا حال دو ناول لکھے ہیں ان کا پہلا ناول "جاگے ہیں خواب میں" 2015ء میں منظر عام پر آیا تھا "جندر" ان کا دوسرا ناول ہے جو 2017ء میں منظر عام پر آیا "جندر" ایک طرح سے ان کے پہلے ناول "جاگے ہیں خواب میں" ہی کا ایک تسلسل معلوم ہوتا ہے لیکن گہری مماثلتوں کے باوجود "جندر" کے ایسے نکات بھی ہیں جس سے "جندر" ایک الگ حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ 

"جندر" اختر رضا سلیمی کی فنی گرفت کا کمال ہے کہ ناول ایک طرف تو ماضی سے وابستگی کی گہری کہانی ہے تو دوسری طرف کھنڈر بنتی ہوئی تہذیب کا المیہ، ناول کو بیان کرنے کا انداز قاری کو باآسانی گرفت میں لے لیتا ہے۔ "جندر" کی عمدگی کا اس سے بڑھ کر ثبوت کیا ہو سکتا ہے کہ اختر رضا سلیمی نے اپنے زاویہ نگاہ، ذہنی رسائی اور طرزِ فکر کو قاری پر مسلط نہیں کیا۔ حقیقی زندگی کا عکس تو پیش کیا گیا مگر یہ عکس کیا ہے اس کا فیصلہ قاری پر چھوڑ دیا۔ زندگی کے حقائق کو پرکھنے، جانچنے اور زندگی بسر کرنے کا انداز، لاشعوری طور پر قاری کو منتقل کر دینا اختر رضا سلیمی جیسے ناول نگار کے حصے میں آیا ہے گویا شعورِ زیست اور شعارِ زیست ہی "جندر" کی اولین خوبی ہے۔