Hayat e Sarmad حیات سرمد by Moulana Abul Kalam Azad

Hayat-e-Sarmad حیات سرمد by Moulana Abul Kalam Azad PDF

"عشق کی شورش انگیزیاں ہر جگہ یکساں ہیں۔ ہر عاشق گو قیس نہ ہو مگر مجنوں ضرور ہوتا ہے اور جب عشق آتا ہے تو عقل و حواس سے کہتا ہے کہ میرے لیے جگہ خالی کر دو۔ سرمدؔ پر بھی یہی حالت طاری ہوئی اور جذب و جنون اس طرح چھایا کہ ہوش و حواس کے ساتھ تمام مال و متاعِ تجارت بھی غارت کر دیا۔ دنیوی تعلقات میں جسم پوشی کی بیڑی باقی رہ گئی، بالآخر اس بوجھ سے پاؤں ہلکا ہو گیا کہ پابندیاں تو مدعیانِ ہشیاری کے لیے ہیں۔" (مولانا ابوالکلام آزاد)