عشق غم کا علاج ہے پیارے - کنور مہندر سنگھ بیدی سحرؔ
عشق غم کا علاج ہے پیارے
اہلِ دل کا رواج ہے پیارے
ہو سکے تو علاجِ غم مت کر
غم خود اپنا علاج ہے پیارے
شیخ نالاں ہے اور ہم خورسند
اپنا اپنا مزاج ہے پیارے
کوئی سمجھے تو آخری ہچکی
نعرہء احتجاج ہے پیارے
دلِ ناداں ابھی نہ ہو نَومید
ہر مرض کا علاج ہے پیارے
یہ سحرؔ کی فقط غزل ہی نہیں
اُس کے دل کا خراج ہے پیارے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کنور مہندر سنگھ بیدی سحرؔ
Tags:
کنور مہندر سنگھ بیدی سحر