Rang-o-Aahang رنگ و آہنگ by Abdul Hameed Adam (PDF)
سُونی راہوں میں جلنے والے ہیں
ہم ترے شہر کے اُجالے ہیں
کتنی جاں سوز ہیں تمنائیں
کیسے رنگین سانپ پالے ہیں
شیخ ان کے قریب مت آنا
یہ کتابیں نہں پیالے ہیں
کاش اِک روز جھوٹ ہی کہدے
میری آنکھیں ترے حوالے ہیں
حادثوں سے شراب پی ہے عدمؔ
پتھروں سے صنم نکالے ہیں
Tags:
عبدالحمید عدم