Chacha Jaun چچا جون by Shahana Rais Amrohvi

اچھن بچھن، چھبن، جون
ان چاروں میں اچھا کون{alertInfo}
شاہانا رئیس امروہوی نے جون ایلیا کے عیب و ہنر کی روشنی میں تحریر کی ہے۔ مصنفہ جون ایلیا کو "استاد ابو زریون" کہہ کر مخاطب کرتی تھیں۔ انہوں نے جون سے بہت سیکھا اور بہت کچھ رد بھی کیا ہے۔ جون ایلیا سے ایسے سوال بھی کیے جو شاید کوئی اور کرتا تو وہ رد کر جاتے۔ شاہانہ نے جون ایلیا کے بعض گیتوں، نظموں اور شعروں کے پس منظر پر بھی گفتگو کی اور سوالوں کے شافی جواب بھی پائے۔ جس سے جون ایلیا کے اندر کے آدمی کو بھی سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ شاہانہ نے یہ دلچسپ سوال کیا کہ  وہ غم پسند آدمی تھے اور خود "ابوالحزن" کہتے تھے پھر ان میں کبھی بھی اتنی شوخی اور شرارت کیسے عود کر آتی ہے۔ ساتھ یہ اندیشہ بھی ظاہر کیا کہ کہیں تم نے دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے تو خود کو تباہ نہیں کر لیا؟ شاہانہ کے اپنے محسوسات بھی بہت متخلف ہیں۔ مثلاََ انہوں نے بائبل کا مطالعہ کرنے کے دوران جون سے کہا بائبل والے تو بالکل ہمارے امروہے کی طرح لگتے ہیں۔