دیوانِ ولی دکنی مرتبہ حسرت موہانی
اردو غزل گو شعراء میں ایک منفرد حیثیت کا حامل شاعر ہے۔ ولی اردو کا وہ پہلا شاعر ہے جس نے غزل کے جملہ امکانات کا جائزہ لیا اور انہیں اپنی شاعری میں برتا۔ اس نے اردو غزل کو موضوع، زبان، اندازِ بیان، اور ہئیت کے لحاظ سے ایک مکمل روایت بخشی۔
اگر ہم غور سے ولیؔ کے دیوان کا مطالعہ کریں تو ہمیں اس کے لسانی شعور کی مثالیں جا بجا ملتی ہیں۔ ولی کی کچھ غزلیں ایسی ہیں جن میں ہندی اور دکنی اثرات کا غلبہ ہے۔
ولی نے غزل کی ہئیت میں بڑی رنگا رنگی کا اہتمام کیا ہے۔ یہاں بھی اس کے فنی دوربینی کا ثبوت ملتا ہے۔
ولیؔ رکھتا ہوں سینے میں ہزاراں گوہرِ معنی
دکھاؤں اپنے جوہر کوں اگر کوئی جوہری آوے
Tags:
ولی دکنی