کلیات قربان بیگ علی سالک

کلیات قربان بیگ علی سالک

مالک رام تلامذہء غالب میں قربان علی بیگ سالک کے بارے میں لکھتے ہیں:
"اردو، فارسی دونوں میں کہتے تھے۔ دو دیوان تھے؛ "ہنجارِ سالک" اور "میخانہ سالک" اب دونوں نہیں ملتے۔ نہایت قادر الکلام اور نغز گو شاعر تھے۔ طبیعت بہت مضموں آفریں پائی تھی۔ اس پر استاد دونوں ایسے ملے جو اپنے اپنے رنگ میں بے نظیر تھے۔ مومن اگر حسن و عشق کی واردات کے بیان میں اپنا جواب نہیں رکھتے تو غالبؔ کلام کی گہرائی اور معمولی بات کو بھی ایک خاص انوٹ سے کہنے میں مشہور ہیں۔ سالک کے کلام میں دونوں رنگ کی کامیاب مثالیں ملتی ہیں۔" 


رہ دل میں حسرتیں سالکؔ
آ گئی عمر پارسائی کی
-
کتنے عاجز ہیں ہم کہ پاتے ہیں
بندے بندے میں بُو خدائی کی