Kulliyat-e-Hasrat کلیات حسرت موہانی by Hasrat Mohani (PDF)

ردو شاعری کی عشقیہ شاعری کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ حسرتؔ نے اربابِ دہلی کی داخلیت اور اربابِ لکھنؤ کی خارجیت کو باہم ملا کر اپنا ایک الگ رنگ پیدا کیا ہے جس میں شورشِ عشق کا قلبی تموج بھی ہے اور ستائشِ حسن کا طوفانِ رنگ بھی۔ میرؔ کا وہ رنگ جو مصحفیؔ کے یہاں پہنچ کر غمِ انبساط بن گیا تھا۔ نسیمؔ دہلوی تک پہنچے پہنچتے رنگین نگاری سے موسوم ہوا، اور حسرتؔ تک آتے آتے اس نے شگفتہ نگاری کا نام پایا۔   حسرتؔ تری شگفتہ نگاری پہ مرحبا یاد آ گئیں نسیمؔ کی رنگیں نگاریاں - طرزِ مومنؔ میں مرحبا حسرتؔ تیری رنگیں نگاریاں نہ گئیں - اے وہ کہ تجھے شوق ہے تحسینِ غزل کا میرا جو کہا مان تو حسرتؔ کی غزل دیکھ

اردو شاعری کی عشقیہ شاعری کے حوالے سے بات کی جائے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ حسرتؔ نے اربابِ دہلی کی داخلیت اور اربابِ لکھنؤ کی خارجیت کو باہم ملا کر اپنا ایک الگ رنگ پیدا کیا ہے جس میں شورشِ عشق کا قلبی تموج بھی ہے اور ستائشِ حسن کا طوفانِ رنگ بھی۔ میرؔ کا وہ رنگ جو مصحفیؔ کے یہاں پہنچ کر غمِ انبساط بن گیا تھا۔ نسیمؔ دہلوی تک پہنچے پہنچتے رنگین نگاری سے موسوم ہوا، اور حسرتؔ تک آتے آتے اس نے شگفتہ نگاری کا نام پایا۔ 
حسرتؔ تری شگفتہ نگاری پہ مرحبا
یاد آ گئیں نسیمؔ کی رنگیں نگاریاں
-
طرزِ مومنؔ میں مرحبا حسرتؔ
تیری رنگیں نگاریاں نہ گئیں
-
اے وہ کہ تجھے شوق ہے تحسینِ غزل کا
میرا جو کہا مان تو حسرتؔ کی غزل دیکھ
-